حضرت فاطمہ زہرا کا اخلاق اور ان کی زندگی کے چند اہم پہلو
زھد اور تقویٰ
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام اور جناب جابر بن انصاری (رضی) سے یہ روایت نقل ہوئی ہے۔ پیغمبر اسلام (ص) نے جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو دیکھا کہ موٹا اور معمولی لباس پہنے ہوئے ہیں اور (اپنے ہاتھوں سے) چکی چلا رہی ہیں اور اسی حالت میں اپنے بچے کو دودھ بھی پلا رہی ہیں۔ یہ دیکھ کر پیغمبر اسلام (ص) کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے فرمانے لگے میری بیٹی دنیا کی تلخی آخرت کی مٹھاس کے لئے برداشت کرو۔ عرض کیا :۔ یا رسول خدا (ص) میں خدا کی نعمتوں پر اس کی شکر گزار ہوں۔ اس وقت خداوند عالم نے یہ آیت نازل فرمائی وَلَسَوْفَ يُعْطِيكَ رَبُّكَ فَتَرْضَى“ (سورة والضحیٰ آیت ۵) عنقریب خدا آپ کو (اتنا) عطا کرے گا کہ آپ خوش ہو جائیں گے۔ ( مناقب شہر آشوب ج ۳ ص ۱۲۰ منتہی الامال ص 161، بیت الاحزان ص ۲۴)
وہ زوجہ جو شوہر سے فرمائش نہیں کرتی
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا: جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے لئے یہ عہد کیا تھا کہ گھر کے کام آٹا گوندھنا، روٹی پکانا اور جھاڑو دینا یہ سب وہ انجام دیں گی اور حضرت علی علیہ السلام نے فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا سے یہ معاہدہ کیا تھا کہ گھر کے باہر کے کام لکڑی لاتا سودا لانا وہ انجام دیں گے۔ ایک دن حضرت علی علیہ السلام نے جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا سے پوچھا کچھ کھانے کو دل چاہتا ہے؟ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے کہا قسم اس ذات کی جس نے آپ کے حق کو عظیم کیا ہے تین دن ہورہے ہیں کہ کچھ نہیں ہے کہ جو آپ کی خدمت میں حاضر کروں۔ فرمایا۔ پھر مجھ سے کہا کیوں نہیں؟ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے فرمایا رسول خدا (ص) نے مجھے منع کیا ہے کہ میں آپ سے کوئی فرمائش کروں انہوں نے فرمایا کہ اپنے ابن عم سے کوئی فرمائش نہ کرنا جو لے آئیں اسے لے لینا ورنہ کچھ کہنا نہیں۔ (بحار ج ۴۳ ص ۳۱ تفسیر عیاشی ج ا ص ۱۷۱)
پردے کی اہمیت
حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام اپنے آباء و اجداد سے روایت کرتے ہیں کہ مولائے کا ئنات حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام نے ارشاد فرمایا: ایک نابینا نے آپ کے گھر میں داخل ہونے کی اجازت چاہی۔ آپ نے اپنے آپ کو ایک چادر میں چھپا لیا رسول خدا (ص) نے ان سے فرمایا ۔ تم نے اپنے آپ کو اس حد تک کیوں چھپایا درانحالیکہ یہ تو نابینا ہے اور تمہیں نہیں دیکھ سکتا ؟ عرض کیا۔ اگر وہ مجھے نہیں دیکھ رہا ہے میں تو اسے دیکھ رہی ہوں اس کی ناک تو صحیح و سالم ہے وہ میری خوشبو تو سونگھ سکتا ہے۔ رسول خدا (ص) نے فرمایا ۔ میں گواہی دیتا ہوں تم میرے جسم کا حصہ ہو ۔ ( بحار ج 43 ص ۹۱ ۔ ریاحین الشریعہ ج اص ۲۱۶ منتہی الامال ص ۱۶۱ ۱۶۲) ۰
عفت اور اجنبی لوگوں سے دوری
اس سوال کے جواب میں کہ “عورتوں کے لئے سب سے بہترین چیز کیا ہے؟ جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے ارشاد فرمایا عورتوں کے لیے سب سے بہترین چیز یہ ہے کہ مرد ان کو نہ دیکھیں وہ مردوں کو نہ دیکھیں“۔ (کشف الغمہ ج ۲ ص ۲۳ ۲۴۔ مناقب شہر آشوب ج ۳۔ س ۱۹۹ منتہی الامال ص (۱۶۱) پیغمبر خدا (ص) نے اپنے اصحاب سے دریافت فرمایا کہ کون سا وقت ہے جب عورت خدا کے سب سے زیادہ نزدیک ہوتی ہے۔ جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہ نے فرمایا ” عورت اس وقت اپنے خدا کے سب سے زیادہ نزدیک اور مقرب ہوتی ہے جب وہ اپنے گھر میں موجود رہے۔ پیغمبر اسلام (ص) نے جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کا جواب سنا تو ارشاد فرمایا۔ فاطمہ (س) میرے بدن کا حصہ ہے (بحارج 43 ص ۹۲ منتهی الامال ص ۱۶۲ ) یہ بات واضح رہے کہ عورتوں کا گھر سے نکلا اگر کسی حرام کام کا سبب نہیں ہے تو گھر سے نکلنا حرام نہیں ہے۔ بلکہ بعض اہم امور کی انجام دہی کے لئے گھر سے نکلنا ضروری ہے جیسے حج وغیرہ۔ اس روایت کا مقصد یہ ہے کہ عورتوں کو بلا سبب گھر سے باہر نہیں نکلنا چاہیے اور خواہ مخواہ مردوں کی نگاہوں کے سامنے نہیں آنا چاہیے۔ (بشوی)
شادی کا نیا جوڑا فقیر کو دے دیا ہے
شادی کے موقع پر حضرت رسول خدا (ص) نے جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو ایک لباس دیا تھا کیونکہ جو لباس پہنے ہوئے تھیں اس میں پیوند لگے ہوئے تھے۔ اس موقع پر ایک محتاج ان کے گھر آیا اور پرانے لباس کی درخواست کی۔ جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے چاہا کہ پرانا پیوند لگا ہوا لباس فقیر کو دے دیں مگر فوراً خیال آیا کہ خدا فرماتا ہے : لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ ” اس وقت تک تم نیکی کو حاصل نہیں کر سکتے جب تک اپنی محبوب ترین چیز کو خدا کی راہ میں خرچ نہ کرو۔ (سورۃ آل عمران آیت ۹۲) اس کے بعد اپنا نیا لباس فقیر کو دے دیا۔ ( ریاحین الشریعہ ج ا ص ۱۰۶)
کائنات کی سب سے سچی خاتون
حضرت عائشہ کا بیان ہے۔ رسول خدا (ص) کے علاوہ کسی کو فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا سے زیادہ سچا نہیں دیکھا۔ ( بحارج 43 ص ۵۳ کشف الغمہ ج۲ ص ۳۰۔ مناقب شہر آشوب ج ۳ ص ۱۱۹)
باہمی زندگی میں ہم آہنگی
مولائے کائنات امیر المومنین علی علیہ السلام نے فرمایا۔ خدا کی قسم جب تک حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا زندہ رہیں میں نے کبھی بھی ان کو ناراض نہیں کیا اور نہ کسی کام پر انہیں مجبور کیا۔ انہوں نے کبھی بھی مجھے ناراض نہیں کیا۔ میری نافرمانی نہیں کی جب بھی ان کی طرف دیکھتا تھا میرے تمام رنج و غم دور ہو جاتے تھے۔ ( بخارج ۴۳ ص ۱۳۴۔ کشف الغمہ ج ۱ص ۴۹۲ بیت الاحزان ص ۳۷)
اس سارے مواد کو درج ذیل کتاب لیا گیا ہےاس سارے مواد کو درج ذیل کتاب لیا گیا ہے